نئی دہلی، 13/جنوری (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) سابق مرکزی وزیرپروفیسرسیف الدین سوزنے کہاہے کہ ”میں نے کل صبح یشونت سنہا صاحب کے ساتھ ٹیلی فون پربات کرکے اُن کو اس بات کیلئے مبارکباد دے دی کہ انہوں نے اور اُن کے ساتھیوں نے کشمیر کے بارے میں اپنی دلچسپی اورتشویش کو برقرار رکھ کر اگلے قدم اُٹھانا شروع کئے ہیں۔ میں نے یشونت سنہا صاحب کو ا س بات کیلئے بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اپنی ابتدائی رپورٹ کو ویب سائٹ پر رکھا ہے اور قوم کو کشمیر کے حالات سے آگاہ کیا ہے۔ میں نے انُ کو اس بات کیلئے خاص طور مبارکباد دی اور شکریہ کہا کہ انہوں نے ا س رپورٹ میں ملک کو بتایا ہے کہ اگر کشمیر میں حریت اور دوسری سیاسی جماعتوں کے ساتھ ایک فائدہ مند اور نتیجہ خیز مذاکرات شروع نہیں کئے تواگلے وقت میں حالات زیادہ خراب ہو سکتے ہیں!۔سابق مرکزی وزیرکہتے ہیں کہ اس سلسلے میں،میں نے ملک کے ایک نامور قانون دان جناب رام جیٹھ ملانی سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور اُن کو بتایا کہ یہ ایک اچھا موقع ہے کہ وہ یشونت سنہا اور اُن کے ساتھیوں کو کشمیر میں صحیح سمت میں گفتگوکاآغاز کرنے کیلئے اپنی حمایت دے دیں۔ آج مجھے معلوم ہوا کہ یشونت سنہا اور رام جیٹھ ملانی کے درمیان کشمیر کے سلسلے میں ایک اچھی بات چیت ہوئی ہے۔ اسی طرح میں نے فلم پروڈوسر اور ڈائریکٹر مہیش بھٹ کے ساتھ بھی ٹیلی فون پر گفتگو کی اور اُن کوبتایا کہ اُ ن جیسی شخصیتوں کو جن کو کشمیر کے بارے میں فکر رہتی ہے، اُن کو اس وقت سامنے آکر یشونت سنہا مشن کوحمایت دینی چاہئے۔ میں نے اور بھی کئی لوگوں سے بات کی اور اُن کو تاکیداً کہا کہ یشونت سنہا کی ابتدائی کوششوں کو مزید تقویت دینے کیلئے سامنے آجائیں۔ میں نے اس سلسلے میں ان شخصیتوں سے یہ بھی کہا کہ اگر مرکز کشمیر میں نتیجہ خیز مذاکرات شروع نہیں کرتا تو یشونت سنہا کی یہ پیشن گوئی صحیح ثابت ہو سکتی ہے کہ آئندہ دنوں میں حالات اور زیادہ خراب ہو سکتے ہیں۔“